Sona shayari

Add To collaction

लेखनी कहानी -17-Jun-2022story

بس اک پل

از ایمن
قسط نمبر5

بھائی!! آپ کی منہا سے میلاد والے دن کوئی بات ہوئی تھی کیا ؟؟ 
آمنہ۔۔ احد کے کمرے میں بیٹھی اس سے ٹاپک سمجھ رہی تھی ۔۔ 
کل اسُ کا لاسٹ پیپر تھا اسُے سمجھ نہیں آرہا تھا۔۔ تو وہ احد کے 
پاس آگئی تھی احد اسُ کی پڑھائی میں مدد کرتا تھا ۔۔۔ آمنہ کے سوال 
پر احد نے سر اٹھایا ۔۔ نہیں تو ۔۔۔ اس نے الجھن بھری نظروں 
سے آمنہ کو دیکھا ۔۔۔۔ کیوں گڑیا ؟؟ تم سے انھونے کچھ کہا ہے ؟
نہیں بھائی ۔۔ اسی کوئی بات نہیں بس میں ایسے ہی پاچھ رہی تھی ؟
آمنہ تم جانتی ہو ہمارے گھر کا ماحول پھر میرا کسی لڑکی سے بات 
کرنے کا کیا جواز بنتا ہے ۔۔۔ احد نے نرم لہجے میں کہا ۔۔
جی بھائی ۔۔۔ اچھا بھائی مجھے بک شوپ جانا ہے اک بک لینی ہے 
پلیز آپ مجھے لے جائیں نا ورنہ آپ تو صبح واپس چلے جائیں اور میری 
بک رہ جائے گئی ۔۔۔ آمنہ نے مسکین سی شکل بنا کر کہا ۔۔۔
ہمم سوچنا پڑے گا ؟؟ احد نے شرارت سے آنکھیں سکیڑ کرکہا ۔۔
بھائی !! آمنہ نے احتجاج کیا ۔۔۔
اچھا چلو ۔۔ وہ ہنستا ہوا کھڑا ہو گیا ۔۔ میں ماما کو بتا کر آتا ہوں تم تیار ہو کر آؤ ۔۔۔ 
————————
بس اک ہی لینی تھی ؟؟ احد نے آمنہ کو ایک ہی کتاب اٹھاتے 
ہوئے دیکھا تو پوچھا۔۔۔ جی بھائی !! یہ ہی ۔۔۔ آمنہ نے بک اسُ 
کی طرف کرتے ہوئے کہا ۔۔ تو وہ ۔۔ اوکے !! کہ کر بک کی پیمنٹ 
کرنے لگا ۔۔۔ 
بھائی !! ہممم ۔۔۔ 
وہ مگن سے انداز میں اپنی سائیڈ کا دروازہ کھول رہا تھا کے آمنہ نے 
پکارا ۔۔۔ 
آئسکریم ۔۔۔۔ آمنہ نے فرمائشی انداز میں کہا ۔۔ کہاں احد نے کہا 
بھائی سامنے آمنہ نے انگلی کے اشارے سے کہا ۔۔۔ 
تو وہ مسکرا گیا ۔۔۔ اچھا تم بیٹھو میں ابھی لایا وہ گاڑی کو لاک کرتا 
سامنے بنے آئسکرئم بار میں چلا گیا ۔۔۔۔ 
جی سر ! کیا آڈر ہے ۔۔ کاؤنٹر پر کھڑے لڑکے نے پوچھا۔۔
 دو پستہ اور اک چاکلیٹ آئسکریم پیک کر دیجیئے ۔۔ احد نے کہا 
اوکے سر !! وہ آڈر دے کر وہ ویٹ کرنے لگا کے اس نظر سامنے 
پڑی ۔۔۔ پہلے تو وہ حیران ہوا مگر دوسرے ہی پل اس کی نگاہوں میں 
غصہ جھلکا تھا۔۔۔ سامنے کا منظر ہی ایسا تھا ۔۔۔ منہا کسی لڑکے 
کے ساتھ بیٹھی تھی ۔۔۔ اسُ لڑکے کا اک ہاتھ منہا نے ہاتھوں پر 
تھا اور دوسرے ہاتھ سے وہ منہا کو آئسکریم کھلا رہا تھا اور وہ 
مسکراتے ہوئے کھا رہی تھی ۔ احد کو اس کا اتنا بولڈ انداز کھلَا تھا 
احد نے لمحے سے بیشتر اپنی نگاہوں کو وہاں سے ہٹایا تھا اور اپنا پارسل لے کر نکل گیا تھا ۔۔۔
🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀
شکر ہے ایگزمز ختم ہوئے ورنہ تو میرا پڑھ پڑھ کر دماغ کی خشک ہوگیا 
تھا۔۔۔ ارم نے کولڈرنک کا سپ لیتے ہوئے کہا ۔۔
او ہو !! جیسے کے تم نے تو بہت ہی پڑھا ہو ۔۔یہ بولو کے سنی سے 
ملاقاتیں ٹھیک سے نہیں ہوپائیں ؟؟ آئمہ نے کہا !! تو سب ہنس پڑے 
آج سب منہا کے گھر پر موجود تھے ۔۔ سب کا کہنا تھا کے پیپرز کی 
اتنی ٹینشن تھی کے کچھ فن ہی نہیں ہوسکا ذز 
منہا !! ایک بات تو بتاؤ تمہاری تو شرجیل کے ساتھ کافی دوستی ہوگئی 
ہے تو فائز ۔۔۔۔ تم سے کس نے کہا میری شیری کی ساتھ کافی  
دوستی ہے ۔۔۔ کنزہ کی بات بیچ میں ہی کاٹ کر منہا نے کہا ۔۔ 
تو تم جو اتنی لمبی لمبی کالز کرتی ہو اور اسُ دن تم آئسکریم بار گئی 
تھیں اسُ کے ساتھ پھر کنزہ نے حیرت سے کہا ۔۔۔ او پلیز کنزہ 
وہ بہت منتیں کر رہا تھا تو بس منہا نے لاپروائی سے کہا۔۔۔
 اور فائز بھی بس دوست ہی میرا ۔۔۔ منہا نے کیلیئر کیا ۔۔۔ 
ہمم ! تو لگتا ہے کوئی اور آیا ہے من (منہا )کی لسٹ میں صباء نے 
چپس کھاتے ہوئے کہا ۔۔ تو منہا کی نظروں کی سامنے احد کی وجیہہ 
پرنسیلیٹی آگئی۔۔ منہا اسُے بھول نہیں پارہی تھی ایسا پہلی بار ہی 
ہوا تھا کے اسُ کے دل و دماغ میں کسی کے تشبی بیٹھی ہو ۔۔۔
اچھا اب میری بات سنو تم سب لوگ۔۔ ارم نے سب کو مخاطب 
کیا تو ۔۔۔ منہا بھی اپنی سوچو کی گرداب سے نکلتے ہوئے اس کے 
طرف متوجہ ہوئی ۔۔۔اگلے سنڈے کو میری برتھ ڈے ہے اس لیے 
میرے گھر میں پارٹی ہے ۔۔۔ تم سب ٹائم سے آنا کوئی لیٹ نا ہو 
پلیز اوکے ۔۔۔ ارم نے زور سے کہا تو سب نے باآوازِ بلند یاہو کا 
نعرہ لگایا ۔۔۔۔۔

   1
0 Comments